کیا ہیں ہم پاس اپنے عزیز و خاص رہنے دو
نہ ہیں نزدیک اب بس آس پاس رہنے دو
ساری خوشیاں لٹا دیں میں نے تیرے لیے
پاس بس غم ہیں میرے اور اداس رہنے دو
ملو نہ تم تو تکلف تریکیت کیسی
میں ہوا گم شدہ جاری تلاش رہنے دو
میری آہٹ نے مجھے رہنما بنا ڈالا
چاہوں نہ میں بدلنا بس فراز رہنے دو
ایم ایس فراز